حمزہ بن اسیدؓ نے کہا کہ رسول اللہﷺ ایک انصاری آدمی کے جنازہ میں بقیع کی طرف نکلے پس اچانک ایک بھیڑیا اپنے ہاتھ بچھائے ہوئے راستہ پر بیٹھا تھا آپﷺ نے فرمایا یہ بھیڑیا وظیفہ طلب کرنے آیا ہے اس کو وظیفہ دو، صحابہؓ نے عرض کیا آپ کی کیا رائے ہے؟ آپﷺ نے فرمایا ہر بکری کے چرانے والے ریوڑ میں سے ہر سال ایک بکرا، صحابہؓ نے عرض کیا یا رسول اللہﷺ! یہ تو بہت ہے۔ راوی کہتے ہیں کہ آپﷺ نے بھیڑئیے کی طرف اشارہ کیا یعنی فرمایا کہ تُو تو ان پر جھپٹا مار دیا کر یہ سن کر بھیڑیا چلا گیا۔
جہینہ نے بیان کیا کہ بھیڑیوں کا وفد جو تقریباً سو کی تعداد میں تھا آیا جس وقت کہ حضورﷺ نماز سے فارغ ہوئے اور بیٹھ گیا آپﷺ نے صحابہؓ سے فرمایا کہ یہ بھیڑیوں کا وفد تمہارے پاس آیا ہے تم سے سوال کررہا ہے کہ تم اپنے کھانوں میں سے ان کے لیے کچھ مقرر کردو، باقی سے تم بے خوف ہو جائو، صحابہؓ نے آپﷺ کی طرف اپنی ضروریات کی شکایت کی۔ راوی کہتے ہیں کہ صحابہؓ نے ان بھیڑیوں کو بھگا دیا تو یہ نکلے اور ان کے لیے آواز تھی۔ (بحوالہ: حیاۃ الصحابہ حصہ دہم صفحہ نمبر 681)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں